اگر کسی عورت کو فون پر ہراساں کیا جائے تو کیا قانونی راستے اختیار کیے جاسکتے ہیں۔
کسی کو غیر ضروری میسیجز بھیجنا پریوینشن آف ایلیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے سیکشن 21 اے کے تحت ایک جرم ہے۔
اس کو سائبر سٹاکنگ کہا جاتا ہے اور اس کی سزا تین سال تک کی قید اور 10 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتی ہے۔
اور اگر ان کو کوئی نازیبا تصاویر بھیج کر تنگ کر رہا ہے تو اس پر سیکشن 21 اے اور 19 اے دونوں لاگو ہوں گے جس صورت میں 5 سال تک کی قید اور 50 لاکھ تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
وہ پولیس کے پاس جا کر ایف آئی آر درج کروا سکتی ہے یا وہ ایف آئیاے کے دفتر جا کر بھی اپنی شکایت درج کروا سکتی ہے۔
ایف آئی اے میں شکایت آن لائن بھی اس لنک کے ذریعے درج کروائی جا سکتی ہے۔ http://nr3c.gov.pk/creport.php
اور اگر وہ پولیس اور ایف آئی اے کے پاس نہیں جانا چاہتیں تو وہ ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن)ڈی آر ایف( سے اس ہیلپ لائن اور اس ویبسائٹ پر رابطہ کر سکتی ہیں: 39393 یا helpdesk@digitalrightsfoundation.pk۔
ڈی آر ایف ایک ایسا ادارہ ہے جو سائبر کرائم کے متاثرین کے مقدمات مفت لڑتی ہے اور مفت قانونیتجاویز پیش کرتی ہے۔
Prevention of Electronic Crimes Act 2016 http://www.na.gov.pk/uploads/documents/1470910659_707.pdf
No comments:
Post a Comment