Inter Services Intelligence ISI*
ہماری جاسوسی کیسے کی جاتی ہے؟*کیا آپ نے کبھی
غور کیا کہ جب آپ gmailمیں اپنی ای میل )
email
(پڑھ رہے ہوتے ہیں تو سایئڈ بار)
sidebar
(میں چلنے والے اشتہار آپکی ای میل میں موجود مواد)
content
( کے مطابق ہی کیوں ہوتے ہیں۔ کیونکے آپکی ساری ای میلز خودساختہ سافٹ وئر سے سکین اور محفوظ بھی ہو رہی ہوتیں ہیں۔
یا پھر کبھی غور کیجئے گاآپکو کبھی کسی ایسے دوست کی فون کال یا ایس ایم ایس آئے جو آپکے پاس فیس بک پر ایڈ نہیں ہے تو آپ کچھ دن بعد ہی فیس بک پر اُسکو ریکمنڈڈ فرینڈ لیسٹ )
recommended friend list
(میں دیکھیں گے۔ کیونکہ فیس بک آپ کے موبائل پر ہونے والی تمام کالز،ایس ایم ایس کو پروسیس کر رہا ہوتا ہے۔
کیا کبھی آپ نے سوچا کہ واٹس ایپ اور اس طرح کی باقی ایڈ فری ایپس فری کیوں ہوتی ہیں؟
کیا انکو بنانے میں ، چلائے رکھنے میں لاکھوں ڈالر کی ضرورت نہیںہوتی اور وہ کہاں سے آتے ہیں؟
یقینا ڈونرز دیتے ہیں مگر انکے مقاصد کیا ہوتے ہیں؟
شاید آپکو یہ بھی معلوم ہو کہ ایپل اور گوگل کو دنیا کےہروائی فائی )wifi
(کا پاس ورڈ معلوم ہے ، ان دونوں کے پاس دنیا میں موجود ہر موبائل کی call logs, contact list,sms history, location history, image gallery غرض کہ جو کچھ بھی آپکے موبائل میں موجود ہے وہ انکی پہنچ میں ہے۔جب بھی ہم کوئی ایپ انسٹال کرتے ہیں تو وہ بھی ہمارا دیٹا مختلف سرورز کو بھیج رہی ہوتی ہیں۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ۳۵ فیصد ایپس دیٹا چوری کرتیں ہیں،
ایک مثال فلیش لایٹ )flash light
(ایپ کی ہے جس کا مقصد اندھیرے میں موبایل کو ٹارچ بنانا ہے مگر یہ آپکی کانٹکیٹ لسٹ)
contact list( کو چوری کرتی ہے۔ یہاں پر بیسیوں مثالیں دی جا سکتی ہیں۔
دنیا میں ہر روز ۱۸ وائرس یا ٹروجن بنائے جاتے ہیں جو میرے اور آپکے لیے ہی ہوتے ہیں۔ جن کا کام آپکے ڈیجیٹل ڈیٹاتک رسائی ہے۔انٹرنیٹ پر موجود ہر شخص کی ڈیجیٹل پروفائلنگ )
digital profiling
(ہو رہی ہوتی ہے آپ جو کچھ بھی سرچ کرتے ہیں جو کچھ بھی براوز کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر جو کچھ شئر کرتے ہیں ،
جوکچھ لائک کرتے ہیں اسکی بنیادپر سافٹ ویر خودساختہ طور پر آپکو معمولی سے انتہائی خطرات کے درجات میں رکھتا ہے اور ایک ڈیٹا بیس میں مسلسل ریکارڈ کیا جاتا ہے ۔
آپ جب بھی بین اقوامی سفر کرتے ہیں تب بھی اسی سنٹرل ڈیٹا بیس میں آپکے سفر کی معلومات کا اندراج ہو جاتا ہے ،
ہمارے کریڈٹ کارڈزاور بینک اکاونٹ تک کی تفصیلات بھی اس میں محفوظ کر لی جاتی ہیں۔آپکی شخصیت ، آپکی سوچ، آپکے خیالات، آپکے پیسوں کےلین دین کو مسلسل اس ڈیٹا بیس میں رکھا جاتا ہے ۔
جب بھی کسی شخص کے بارے میں معلومات کی ضرورت ہوتی ہے تو اس ڈیٹا بیس سے ایک کلک سے حاصل ہو جاتی ہے۔ یہ سافٹ ویر آپکے جذبات کے اتارچڑھاو کا حساب رکھتے ہوے مستقبل میں آپکے بارے میں پیشن گوئی بھی کرسکتا ہے۔
*کون؟*
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ کرتا کون ہے گوگل، فیس بک اور بہت ساری ایسی سروسز کی مالی، اخلاقی اور تیکنیکی مدد کون کرتا ہے؟
انکو مختلف قسم کے پروجیکٹ اور ٹارگٹ کون دیتا ہےطوالت سے بچنے کے لیے یہاں صرف پانچ آنکھیں اتحاد )
five eyes alliance
( کا ذکر کیا جا رہا ہے جو دنیا میں ہونے والی کم و بیش تمام ڈیجٹل جاسوسی کا منبہ ہیں۱؎ امریکہ کی نیشنل سیکورٹی ایجنسی)
NASA
(۲؎ برطانیہ کی گورنمنٹ کمیونیکشن ہیڈکوارٹرز )
GSHQ
( ایڈورڈ سنوڈن نے انکے بارے میں انکشاف کیا تھا کہ اس ایجنسی کوپاکستان میں ہونے والی کروڑں فون کالز تکرسائی ہے اور یہ ریکارڈ بھی کرتی ہے۔۳؎ کینیڈا کی کمیونیکشن سیکورٹی اسٹبلشمنٹ )
CSEC
(۴؎ آسٹریلیا کی سگنلز دائریکٹوریٹ)
ASD
(۵؎ نیوزی لینڈ کی گورنمنٹ کمیونیکشن سیکورٹی بیورو)
GCSB
(اور سب سے اہم بات ان سب کی جاسوسی اسرائیلی موساد کرتی ہے۔ابھی اس کو پھیلا کر وسیع اتحاد بنانے کی تیاریاں ہو رہیں ہیں، اسکے علاوہ انکی آلہ کار سینکڑوں این جی اوز، ٹیکنالوجی فرمیں اور مختلف فرموں میں موجود دلال ، اس عالمی نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔
No comments:
Post a Comment